چہرے کی ورزش کے چند طریقے
مختلف ماہرین کی کتب میں چہرے کے عضلات کی ورزش کے جو طریقے بیان کیے ہیں ان میں سے چند ذیل میں دئیے جارہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ورزشوں کو دن میں دو بار‘ دس دس منٹ تک کرنے سے آپ اپنی بڑھتی ہوئی عمر کے چہرے پرنظر آنے والے اثرات کو روک اور ختم کرسکتی ہیں۔ یہ طریقے آپ بھی اپنے چہرے کو دلکش اور جھریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے استعمال کرسکتی ہیں۔
آئیں بھینگے بن جائیں!
آنکھوں کی ورزش کیلئے ڈیلوں کو دونوں جانب اور اوپر نیچے آہستہ آہستہ کئی بار گھمائیں اور انہیں گھماتے ہوئے اس پوزیشن پر لے جائیں جیسا کہ بھینگا پن کے باعث آنکھیں نظر آتی ہیں۔ اس ورزش سے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بننے سے رک جاتے ہیں اور آنکھ کے نچلے پپوٹے کے ساتھ کھال میں تناؤ آجاتا ہے جبکہ اس ورزش میں پپوٹوں کو بار بار کھولنے اور بند کرنے سے ڈھلتی عمر میں بھنویں آنکھ پر ڈھلکنے کی بھی شکایت ختم ہوجاتی ہے۔
آنکھوں اور بھونوں کا مساج
اکثر دونوں بھنویں کے درمیان واقع جگہ پر کھڑی شکنیں پڑجاتی ہیں جن سے آنکھیں‘ بھنویں اور پیشانی کی جاذبیت متاثر ہوتی ہے۔ اس شکایت کے خاتمے کیلئے انگشت شہادت اور انگوٹھے کی مدد سے ان کا اس طرح مساج کریں کہ جب آپ انگلی اور انگوٹھے کو پھیلائیں تو دونوں بھنویں دور ہٹتے ہوئی محسوس ہوں۔
چہرے کی جھریاں اس مساج سے ختم
منہ کے دہانے پر اکثر بیضوی شکل کی جھریاں پڑجاتی ہیں ان سے بچنے کیلئے انگشت شہادت سے ان کا ہلکا ہلکا مساج کریں۔ یہ مساج اس طرح کریں کہ انگلیاں دہانے کے کنارے سے شروع ہوکر گالوں کی جانب جائیں۔ کچھ دیر تک یہ مساج کرنے کے بعد مسکرانے کا انداز اختیار کریں اور پھر منہ بند کرلیں۔ ایسا تین چار بار کریں۔ اس سے لبوں کے دونوں انتہائی کناروں پر جھریوں کو نمودار ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔
ہونٹوں کو خوبصورت اور جاذب نظر بنائیں
ہونٹوں کو خوبصورت‘ جاذب نظر اور خصوصاً بالائی لب پر پڑنے والی بد نما شکنوں کو ختم کرنے کے لیے دونوں لبوں کو ایک ساتھ ملالیں اور پھر انگشت شہادت سے لبوں کے دونوں حصوں کا آہستگی سے مساج کریں۔
چہرے کی دلکشی کا راز اس ورزش میں چھپا ہے
چہرے کی دلکشی دوران خون اور سانسوں کی درست آمدورفت سے بھی مشروط ہے۔ ناک کے دونوں نتھنوںکی ورزش چہرے کے عضلات تک گردش خون کی آمدورفت کو درست رکھتی ہے اور چہرے کی جلد کے اندرونی خلیوں کو بھی آکسیجن فراہم ہوتی رہتی ہے۔ اس مقصد کیلئے پرسکون ہوکر بیٹھ جائیں اور آنکھیں موند کر گہری گہری سانسیں لیں اور آکسیجن کو پھیپھڑوں تک لے جائیں اور چند سیکنڈ کے وقفے کے بعد منہ کو تھوڑا سا کھول کر اور بالائی لب سکیڑ کر یہ ہوا پھیپھڑوں سے خارج کردیں۔
گردن پر پڑنےوالی شکنوں کو دور کیجئے
چہرے کے نیچے، گردن کے سامنے والے حصے پر پڑنے والی شکنوں کو دور کرنے کیلئے اپنی ہنسلی کی ہڈی سے اوپر سیدھے ہاتھ کو تھوڑا سا خم دے کر حلق کے اوپر رکھیں اور پھر چہرے کے نیچے گردن والے حصے کا آہستہ آہستہ مساج کریں کہ انگلیاں اور انگوٹھا کھال کو گردن کے پیچھلے حصے کی طرف دھکیلے۔ اس دوران اپنے سر کو پیچھے کی جانب موڑیں اور تین تک گنتی گنیں اور واپس نارمل حالت میں سر کو لے آئیں۔
ٹھوڑی کا قدر تی تناؤ برقرار رہے! انوکھی ورزش
ٹھوڑی کی کھال کے قدرتی تناؤ کو برقرار رکھنے کیلئے منہ کو پورا کھولیں۔ یہ عمل اس طرح کریں کہ دونوں لب گولائی کی شکل میں کھلیں اور پھر منہ آہستہ آہستہ بند کرلیں۔ اس کے بعد دونوں جبڑوں کو کانوں کی سمت جس قدر باآسانی سے پھیلا سکتے ہیں‘ پھیلالیں اور پھر آہستہ آہستہ لبوں کو نارمل پوزیشن پر اس طرح لے آئیں جیسے کہ مسکراتے وقت لبوں کی پوزیشن ہوتی ہے اس ورزش کی مدد سے ٹھوڑی کے نچلے حصے کی جلد کو لٹکنے سے بچایا جاسکتا ہے۔
چہرے کی ورزش سے پہلے یہ کام ضرور کیجئے
چہرہ ہماری شخصیت کیلئے استقبالیہ کاؤنٹر کی حیثیت رکھتا ہے‘ لہٰذا پورے چہرے کی ورزش کیلئے سب سے پہلے اپنی انگلیوں کو مساج کرتے ہوئے ناک کے اوپری حصے سےبھنوئوں تک لے جائیں۔ تقریباً دس پندرہ بار یہ عمل کریں۔ اس کے بعد انگلیوں کے پوروں سے گالوں کی ہڈیوں کے اوپر سے مساج شروع کرتے ہوئے آنکھوں کے گرد تک چلے جائیں۔ پھر اسی طرح انگلیوں کے پوروں کے ذریعے ٹھوڑی سے لے کر کانوں تک کا مساج کریں۔ یہ مساج چہرے کی جلد کے مردہ خلیات کے خارج کرنے اور نئے خلیوں کے پیدا ہونے میں مدد دینے کے علاوہ چہرے کی تھکن کو بھی ختم کردیتا ہے۔ اور خون کی گردش کو بھی بہتر بناتاہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں